وفاقی حکومت کی جانب سے احساس پروگرام کے تحت رقوم کی تقسیم جمعرات 9 اپریل سے کی جاچکی ہے۔ بلوچستان حکومت کے ترجمان لیاقت شاہوانی کا کہنا ہے کہ صوبہ بھر میں احساس پروگرام کے تحت رقوم کی تقسیم کا عمل شروع کردیا گیا، 6 لاکھ خاندان مستفید ہوں گے۔ کرونا وائرس کے باعث لاک ڈاؤن کے نتیجے میں مشکلات کا شکار ہونیوالے ایک کروڑ 20 لاکھ خاندان کو وفاقی حکومت کی جانب سے احساس پروگرام کے تحت 12 ہزار روپے فی خاندان فراہم کئے جائیں گے۔ کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی کا کہنا تھا کہ احساس پروگرام کے تحت 3 مرحلوں میں امدادی رقوم تقسیم کی جائیں گی، وزیراعلیٰ نے وفاق سے مستحقین کی تعداد 12 لاکھ خاندان کرنے کی سفارش کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر 2 ماہ لاک ڈاؤن رہا تو 15 لاکھ 61 ہزار خاندان شدید متاثر ہوں گے، 4 ماہ لاک ڈاؤن کی صورت میں 17 لاکھ سے زائد خاندان متاثر ہوں گے۔ لیاقت شاہوانی نے مزید کہا کہ صوبے میں تمام حفاظتی سامان 35 ہزار پی پی ایز، 5 ہزار این 95 ماسک، ساڑھے 6 لاکھ سرجیکل ماسک موجود ہیں، اس کے علاوہ 25 ہزار ٹیسٹ کٹس بھی دستیاب ہیں اور 800 افراد کے روزانہ ٹیسٹ کرنے کی صلاحیت ہے۔ ترجمان بلوچستان حکومت کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کی مد میں 4 ارب 28 کروڑ روپے جاری کئے جاچکے ہیں، جون تک ڈاکٹرز کے کنٹریکٹ میں توسیع دی گئی ہے، 26 ہزار پیرامیڈکس کیلئے 51 کروڑ روپے کا پروفیشنل اور رسک الاؤنس بھی منظور کیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ کوئٹہ میں 3 ہزار جبکہ اندرون صوبہ میں 26 ہزار خاندانوں میں راشن تقسیم کیا جاچکا ہے، ہماری ترجیح روزانہ کی اجرت پر کام کرنے والے مزدور ہیں، حکومت کو تاجروں کی مشکلات کا اندازہ ہے مگر لاک ڈاؤن کے سوا فی الوقت کوئی آپشن نہیں، بلوچستان میں غذائی قلت کا سامنا ہوسکتا ہے، جس کیلئے اقدامات زیرغور ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر 2 ماہ لاک ڈاؤن رہا تو 15 لاکھ 61 ہزار خاندان شدید متاثر ہوں گے، 4 ماہ لاک ڈاؤن کی صورت میں 17 لاکھ سے زائد خاندان متاثر ہوں گے۔ لیاقت شاہوانی نے مزید کہا کہ صوبے میں تمام حفاظتی سامان 35 ہزار پی پی ایز، 5 ہزار این 95 ماسک، ساڑھے 6 لاکھ سرجیکل ماسک موجود ہیں، اس کے علاوہ 25 ہزار ٹیسٹ کٹس بھی دستیاب ہیں اور 800 افراد کے روزانہ ٹیسٹ کرنے کی صلاحیت ہے۔ ترجمان بلوچستان حکومت کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کی مد میں 4 ارب 28 کروڑ روپے جاری کئے جاچکے ہیں، جون تک ڈاکٹرز کے کنٹریکٹ میں توسیع دی گئی ہے، 26 ہزار پیرامیڈکس کیلئے 51 کروڑ روپے کا پروفیشنل اور رسک الاؤنس بھی منظور کیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ کوئٹہ میں 3 ہزار جبکہ اندرون صوبہ میں 26 ہزار خاندانوں میں راشن تقسیم کیا جاچکا ہے، ہماری ترجیح روزانہ کی اجرت پر کام کرنے والے مزدور ہیں، حکومت کو تاجروں کی مشکلات کا اندازہ ہے مگر لاک ڈاؤن کے سوا فی الوقت کوئی آپشن نہیں، بلوچستان میں غذائی قلت کا سامنا ہوسکتا ہے، جس کیلئے اقدامات زیرغور ہیں۔
0 Comments